حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایران کے صوبہ یزد میں منعقد ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مدیر حوزہ علمیہ یزد حجۃ الاسلام والمسلمین محمد شمس نے شعراء کی آیت ۲۲۱ اور ۲۲۲ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: هَلْ أُنَبِّئُکُمْ عَلَیٰ مَنْ تَنَزَّلُ الشَّیَاطِینُ تَنَزَّلُ عَلَیٰ کُلِّ أَفَّاکٍ أَثِیمٍ- کیا میں تمیں بتاؤں کہ شیطان کس پر اُترتے ہیں، ہر جھوٹے گنہگار پر اُترتے ہیں۔
چونکہ مشرکین وحی کے نزول اس معنیٰ میں سمجھتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر شیاطین نازل ہوتے ہیں، اس لیے اللہ تعالیٰ نے شدید الفاظ میں اس کی نفی کی کہ شیاطین گناہ گار اور جھوٹوں پر اترتے ہیں، معصوم نبی پر نہیں، لہذا، دو قسم کے نزول ہیں: ایک امین فرشتے کے ذریعہ وحی کا نزول (إِنَّهُ لَتَنْزِیلُ رَبِّ الْعالَمِینَ نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِینُ)، اور دوسرا گناہوں سے آلودہ افراد پر شیاطین کا نازل ہونا اور وسوسہ کرنا (تَنَزَّلُ عَلی کُلِّ أَفَّاکٍ أَثِیمٍ)۔
انہوں نے کہا: تقویٰ اورپرہیزگاری ہی ایسی چیز ہے جس سے انسان ان شیطانی وسوسوں سے محفوظ رہتا ہے اور پھر سعادت کی منزلوں کو طے کرتا ہے۔
حوزہ علمیہ یزد کے تعلیم و تربیت کے نائب صدر حجۃ الاسلام رضا دھقانی نژاد نے نے دارالقرآن کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے رمضان المبارک کے لئے خاص پروگراموں کو ذکر کرتے ہوئے کہا: رمضان کے مہینے میں اہم پروگراموں میں سے ایک پروگرام یہ ہے کہ مساجد میں طلاب سے استفادہ کیا جائے اور ان کی صلاحیتیوں کو بروئے کار لایا جائے، اس مبارک مہینے میں تجوید نماز، ایک اچھی زندگی کا طریقہ، قرآنی واقعات جیسے موضوعات پر کام کیا جائے۔